0
Close

No products in the cart.

ورچوئل انسٹیٹیوٹ  آف اسلامک سائنسز علم کے سفر کی ایک نئی منزل ہے ۔ آج کے ترقی یافتہ اور ٹیکنالوجی  کے دور میں کام Physically دفاتر کی بجائے  آن لائن پر شفٹ ہو گیا ہے جہاں وقت اور پیسے کی بچت کے  ساتھ  اپنی مرضی کے ماحول  اور دستیاب وقت میں کام کرنے کی سہو لت  موجود ہو تی ہے ۔  جدید تعلیم میں  بھی اب زیادہ  تر انسٹیٹیوٹ آن لائن پڑھا  رہے ہیں ۔ علوم شریعہ  کی تعلیم بالخصوص  علوم شریعہ میں ڈگری پروگرام  کی آن لائن اشد ضرورت تھی ۔ اسی ضرورت  کو  پو را کرنے کے لیے   نظام المدارس پاکستان   کے جدید نصاب  کے مطابق  ورچوئل انسٹیٹیوٹ  آف اسلامک سائنسز  کا قیام  عمل میں لا  یا  گیا ۔  ورچوئل اسلامک کے  زیر انتظام تمام تدریسی  کتب کے ویڈیو  لیکچرز مہیا  کئے جائیں  گے  جو ماہر مضمون اساتذہ  سے  ریکارڈ  کروا ئے گئے  ہیں ۔ ورچوئل انسٹیٹیوٹ آف اسلامک سائنسز  کی طرف سے جاری  کی جانے والی سند نظام المدا رس پاکستان کی ہو گی  جو کہ HEC سے منظور شدہ  ہے ۔ نظام المدارس پاکستان کا  نصاب اگر  چہ عصری تقاضوں سے ہم آہنگ  ہے   مگر اس نصاب کے پڑھانے والے  ماہر اساتذہ  ہر جگہ  دستیاب  نہیں  مگر  ورچوئل اسلامک  کے پلیٹ فارم سے  ماہر اساتذہ تدریسی تجربے کے ساتھ دستیاب   ہیں   جن میں سے اکثریت   عرب ممالک  کی  یونیورسٹیز  سے  ڈگری ہولڈر ہیں اور عربی زبان  کی تدریس   پر عبو ر  بھی  رکھتے ہیں ۔

"ورچوئل انسٹیٹیوٹ آف اسلامک سائنسز” ایک ایسا ادارہ  ہے جو قرآن و سنت کی  تعلیمات کو جدید  دور  کے تقاضوں   کے مطابق  جدید  طریقہ کا ر سے علم کی شمع روشن  کرنے کے لیے مصروف عمل ہے ۔ "ورچوئل انسٹیٹیوٹ آف اسلامک سائنسز”   اپنے جدید  طریقہ  تدریس   سے دنیا بھر میں  بسنے  والے مسلمان  بہن ، بھائیوں  اور  بچوں  و بزرگ  احباب کو  جدید ٹیکنالوجی  سے استفادہ  کرتے ہو ئے   اسلامی علوم و   معارف  سے آراستہ  کرنے میں   سر گرم عمل  ہے ۔ "ورچوئل انسٹیٹیوٹ آف اسلامک سائنسز”    آپ کو دینی  علوم و فنون کی  گہرائیاں    جاننے کا موقع آن لائن تعلیمی نظام  کے ذریعے  اپنے  گھر کی چوکھٹ  پر فراہم کرتا ہے ۔ "ورچوئل انسٹیٹیوٹ آف اسلامک سائنسز    "کے متحرک  و محرک  اساتذہ کرام  اور جدید ٹیکنا لو جی  سے آراستہ  فنی ماہرین  کی ایک پوری جماعت  آپ کو ایک  خوشگوار  اور من پسند ما حول میں علم سیکھانے   کے لیے  ہمہ وقت تیا ر  رہتی  ہے ۔”ورچوئل انسٹیٹیوٹ آف اسلامک سائنسز ”   کا نصاب  قرآن مجید کی  تعلیمات کی روشنی میں   ترجمۃ القرآن ، تفسیر ، حدیث، سیرت رسول ﷺ  اور اخلا ق و آداب جیسے بنیادی اسلامی  علوم  پر مبنی ہے۔

"ورچوئل انسٹیٹیوٹ آف اسلامک سائنسز”    کے نصاب میں شامل دیگر موضوعات  کے سا تھ ساتھ  خصوصاً ادب الاختلاف ، دہشت گردی اور فتنہ خوارج  اور وسطیا ت (Moderation) جیسے  اہم ترین موضوعات   پر بھی گہرائی  سے توجہ  دی جاتی ہے ۔”ورچوئل انسٹیٹیوٹ آف اسلامک سائنسز   ” کے یہ کورسز  طلبہ کو  قرآن و  حدیث کی گہرائیوں  میں لے جا کر  انہیں ایک  مکمل اسلامی شخصیت  بننے میں مدد کرتے ہیں ۔

"ورچوئل انسٹیٹیوٹ آف اسلامک سائنسز”    جدید تعلیمی ٹیکنا لوجی کے  ذریعے  روایتی اسلامی علوم کو ایک ایسے  نئے انداز  میں پیش  کرتے ہیں جو طلبہ   کو ایک روشن  مستقبل کی  طرف  لے جائے گا اور انہیں معاشرے کی  ترقی اور تبلیغ  دین میں مثبت   کردار ادا  کرنے کے قابل بنا  ئے گا ۔

آئیے! آپ بھی اشاعت و تبلیغ دین  کی خاطر  دینی  تعلیم کے  زیور سے  آراستہ  کرنے کے لیے ” ورچوئل انسٹیٹیوٹ آف اسلامک سائنسز   ”  کا دست وبازو بنئے ۔اپنے بہن بھا ئیوں  اور دوست احباب  کو  دینی علوم کے  معتدل اور حقیقت  پسندانہ  تعلیم سے مزین  کرنے کے لیے  ” ورچوئل انسٹیٹیوٹ آف اسلامک سائنسز   ”  کو دوسروں  تک پہنچائیں ۔

نصاب کی خصوصیات

"ورچوئل انسٹیٹیوٹ آف اسلامک سائنسز” میں    ”نظام المدارِس پاکستان“  کے  نصاب  کے مطابق  تدریس کروائی جائے گی  جس کا نصاب ایک طرف دین کے حقیقی فہم کے لیے اِسلام کے مصادرِ اصلیہ(Original Resources) سے تعلق کو مضبوط بناتا ہے تو دوسری طرف بڑی حد تک عصری تعلیمی ضروریات اور مقاصد سے موافقت پیدا کرکے اسلام کے مصادرِ اصلیہ اور جدید تعلیمی  ذرائع کے مابین خلیج کو دور کرتا ہے۔ اس نصاب میں ایک طرف تو قرآن و علوم القرآن، حدیث و علوم الحدیث، سیرت و فضائلِ نبوی ﷺ، فقہ و علوم الفقہ، عربی زبان و ادب، تصوف و آداب، افکار وعقائد کو اور دوسری طرف انگریزی، اُردو، مطالعہ پاکستان، کمپیوٹر سائنس، معاشیات، شہریت، ایجوکیشن، سیاسیات، تاریخ، اِسلام اور سائنس، تقابلِ اَدیان، وسطیات اور دعوہ و اِرشاد جیسے مضامین کو مختلف تعلیمی درجات کا لازمی حصہ بنایا گیا ہے۔

درسی مواد کی تشکیل وترتیب میں قرآن مجید کے سیکھنے اور سمجھنے پر سب سے زیادہ زور دیا گیا ہے۔ تعلیمی اداروں کی نصابی تاریخ میں یہ اوّلین اعزاز بھی حاصل کیاگیا ہے کہ پورے قرآن مجید کو ”الشہادۃ الثانویۃ“ سے ”الشہادۃ العالمیۃ“ تک آٹھ سالوں میں ایک لازمی درسی کتاب کی حیثیت سے شامل کیاگیا ہے۔ کتبِ حدیث کو مستند شروح کے مطالعہ کے ساتھ اس نصاب کا حصہ بنایا گیا ہے۔ قلوب و اَذہان میں جدّت و وسعت، اِعتدال اور تحمل و بردباری پیدا کرنے کے لیے اسلام اور سائنس، تقابلِ اَدیان، ادب التعلیم و التعلم، اسلامی افکار و نظریات اور وسطیات(اعتدال پسندی :Moderation) جیسے مضامین شامل کیے گئے ہیں، جب کہ عربی و انگریزی زبان میں بول چال کی مہارت پیدا کرنے کے لیے عربی و انگریزی تکلم کو بطور مضمون متعارف کرایا گیا ہے۔

نصاب سازی ایک مسلسل، تدریجی اور ارتقائی عمل ہے جو سالانہ بنیاد پر طلبہ، اساتذہ اور ماہرینِ تعلیم کے عملی مشوروں کی روشنی میں نظر ثانی کا محتاج ہے، اس لیے وقت اور حالات کے ساتھ اس مرتب کردہ نصاب میں بھی تغیر و تبدل کی گنجائش سے صرفِ نظر نہیں کیا جائے گا۔  اسے مزید وقیع بنانے کے لئے اساتذۂ کرام کی راہ نُمائی اور مفید اِصلاحی تجاویز و ترامیم کا کشادہ نظری اور وسیع القلبی سے خیر مقدم کیا جائے گا۔

اِس نصاب کی تیاری  میں حتی المقدور کوشش کی گئی ہے کہ ہر مضمون کے لیے قدیم اور جدید میں سے بہترین کتب کا اِنتخاب کیا جائے، تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ ہر مضمون کی تمام اَہم کتب کی ایک ساتھ تدریس ایک مشکل کام ہے۔ لہٰذا پہلے مرحلہ میں وہ کتب جو رائج ہیں اور بہ آسانی دستیاب ہوسکتی ہیں انہیں درسی کتب کے طور پر شامل کیا گیا ہے اور باقی کتب کو برائے معاونت و مطالعہ شامل کیا گیا ہے۔ وہ بقیہ کتب ہر جامعہ کو سافٹ کاپی (PDF) کی صورت میں مہیا کی جائیں گی۔ بعد ازاں بتدریج اِن کتب کو بھی درسی کتب میں شامل کر لیا جائے گا۔

ورچوئل انسٹیٹیوٹ آف اسلامک سائنسز    کے تحت پڑھایا جانے والے ”نظام المدارِس پاکستان“ کے نصاب کو اِس انداز سے ترتیب دیا گیا ہے کہ فارغ التحصیل علماء اور اسکالرز عملی زندگی میں خدمتِ دین و اِنسانیت کے ساتھ ساتھ اَمن، رواداری اور اِعتدال کی اَہمیت اور اِفادیت کو بھی اُجاگر کر سکیں تاکہ معاشرے سے محو ہوتی اَخلاقی اَقدار کو نئی زندگی  دی جاسکے۔ نیز ملکی قوانین و ضوابط کی پاسداری کو بھی مدِ نظر رکھا جائے۔ اللہ رب العزت کی بارگاہ میں قوی امید ہے کہ  عصری تقاضوں سے ہم آہنگ ایسے جامع نصاب سے اِجتماعی نظم، اِتحادِ اُمت اور قومی و ملی یک جہتی پیدا ہوگی۔ (اِن شاء اللہ العزیز)۔ اللہ تعالیٰ اِس کاوش کو اپنی بارگاہ میں شرفِ قبولیت سے نوازے اور اسے آنے والی نسلوں کی فکری و ذہنی اور علمی آبیاری کے ساتھ ساتھ اُن کی اخلاقی اور روحانی تربیت کا بھی ذریعہ بنائے۔

ورچوئل درس نظامی کی سہولت و فوائد

٭۔نوجوان طلبہ و طالبات کے ساتھ عمر رسیدہ، ملازمت پیشہ افراد کیلئے دینی تعلیم کے حصول کا سنہری موقع

٭۔ریاست پاکستان کے منظور شدہ نظام المدارس پاکستان بورڈ کی مستند ڈگری

٭۔HECسے منظور شدہ اور تمام سرکاری اداروں کیلئے قابل قبول  ڈگری

٭۔ مسلکی تنگ نظری اور فکری مصلحتوں سے بالاتر نصاب

٭۔انفارمیشن ٹیکنالوجی اور کیرئیر کونسلنگ

٭۔دینی تعلیم کے خواہشمند افراد کیلئے گھر کی دہلیز پر تعلیم

٭۔کم خرچ اور معیاری

٭۔ٹرانسپورٹ کی عدم دستیابی کا مسئلہ نہ ٹریفک جام کا جھنجھٹ

٭۔مہنگی نصابی کتب کی خریداری و دیگر اخراجات سے نجات

٭۔والدین کی نگرانی میں بلا تعطل تعلیمی سرگرمیاں

٭۔سٹڈی کے پسندیدہ اوقات کار کا تعین

٭۔موسمی اثرات سے محفوظ سلسلہ تدریس

٭۔سہولت کے مطابق لیکچرز کے دورانیہ کا انتخاب

٭۔لیکچرز کو بار بار سماعت کرنے کی سہولت

٭۔کلاس روم کے روایتی گھٹن زدہ ماحول سے نجات

٭۔دوران لیکچر  سوال و جواب  کی سہولت

٭۔طلبہ کے مسائل کے حل کیلئے زوم لنک پر خصوصی لائیو لیکچرز کا انتظام

٭۔گھر کے اندربین الاقوامی تعلیم و تجربہ کے حامل اساتذہ کے لیکچرز کی سہولت

٭۔الشہادۃالعالمیہ کی تکمیل پر6کریڈٹ آورز کے ساتھ بی ایس کی ڈگری کی سہولت

٭۔الشہادۃالعالمیہ / بی ایس کی ڈگری پر کسی بھی یونیورسٹی سے ایم فل/پی ایچ ڈی کی سہولت

٭۔ورچوئل اسلامک پلیٹ فارم سے عصری تقاضوں سے ہم آہنگ تعلیمی و تربیتی نصاب

٭۔ طلبہ و طالبات کیلئے آن لائن کوئز پروگرامز،اسائنمنٹس اور ڈسکشن فورمز کی سہولیات

٭۔لیکچر سے متعلق امدادی مواد اور پی ڈی ایف کتب کی دستیابی

امتحانی نظام

٭۔ورچوئل انسٹیٹیوٹ آف اسلامک سائنسز    کا Mode of Study 8 سال  کا  ہے  جو کہ ایچ ای سی سے منظور شدہ ڈگری پروگرام  ہے ۔

٭۔الشہادۃ الثانویہ العامہ (2سال )، الشہادۃ الثانویہ الخاصہ (2 سال) ، الشہادۃ العالیہ (2 سال )، الشہادۃ العالمیہ  ( 2 سال )

٭۔اس کے علاوہ ورچوئل انسٹیٹیوٹ آف اسلامک سائنسز    میں 2 سالہ  ترجمہ و تفسیر کو رس ، 2 سالہ  تجوید و  قراءات  کورس اور دیگر کئی شارٹ کورسز  کروائے  جائیں  گے۔

٭۔ورچوئل اسلامک  نظام المدا رس پاکستان   کے تحت  کام کر رہا ہے   اس لئے تعلیمی سال کے اختتام  پر On Station امتحا ن  ہو گا ۔

٭۔ 40فیصد نمبر لینے والا پاس  تصور  ہو گا ۔

٭۔آٹھ مضامین  میں سے 5 پاس کرنے والا  فیل شدہ  مضامین میں  ضمنی امتحان دینے  کا اہل  ہو گا ۔

٭۔تین  سے زائد مضامین  میں   فیل مکمل  فیل تصور ہوگا اور سال کا  اعادہ  کرے گا ۔

٭۔ورچوئل اسلامک  کے پلیٹ فارم سے  تعلیمی سال کے آخری ایک ماہ میں امتحان کی  تیاری کروائی جائے گی ۔

٭۔امتحان دینے کے  لئے سال بھر کے واجبات ادا کرنا   لازمی ہوں گے۔